بسنت میلہ (کائیٹ فیسٹیول) اور ہماری روایات

04/02/2018  (6 سال پہلے)   1607    کیٹیگری : فن اور ثقافت    قلم کار : ایڈمن
بسنت پنجاب (انڈیا اور پاکستان) میں موسم بہار میں منایا جانے والا پنگ بازی کا ایک تہوار ہے۔ یہ تہوار موسم بہار کے آغاز کے موقع پر منایا جاتا ہے۔  یہ تہوار زیادہ تر بارڈر کے دونوں جانب پنجاب کے علاقوں میں منایا جاتا ہے۔ اور خصوصا امرتسر، گرداس پور، لاھور، قصور، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں اس کو راویتی طریقوں اور جوش و جذبہ سے منایا جاتا ہے۔ اس تہوار کو بسنت پنچمی، وسنت پنچمی یا سری پنچمی بھی کہا جاتا ہے۔ سنسکرت زبان میں وسنت کا مطلب بہار ہے اور پنجمی کا مطلب پانچواں دن۔ یعنی ایسا تہوار جو موسم بہار کے شروع ہوتے ہی پانچویں دن منایا جاتا ہے۔ 
بسنت میلہ ہندووں اور سکھوں کی سرسوتی دیوی جس کو یہ لوگ سری پنچمی یا سرسوتی پنچمی بھی کہتے ہیں اس کو خوش کرنے کے لیے مناتےہیں۔ اس لیے اس کی مناسبت سے اس میلہ کا نام بھی بسنت پنچمی رکھا گیا ہے۔ اور یہ ہندووں کے پنجابی کلینڈر کے مہینے ماگھ کے پانچویں روز منایا جاتا ہے۔ جو کہ جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں آتا ہے۔ انڈیا میں اس تہوار کے موقع پر بسنت پنچمی اور سرسوتی پوجا کا انعقاد ایک ساتھ کیا جاتا ہے۔ ہندو دھرم کے مطابق سرسوتی دیوی حکمت، علم، زبان، موسیقی اور فن کی دیوی ہے۔ اور یہ دیوی برہما کی بیوی ہے۔ ہندو مذہب کے مطابق برہما وہ خدا ہے جو پیدا کرتا ہے اور اس کے چار چہرے ہیں۔
بالی اور انڈونیشیا میں موجود ہندو اسے ہاری رائے سرسوتی (سرسوتی کا عظیم دن) کے نام سے جانتے ہیں۔ اور ان کے نزدیک یہ ان کے 120 دن لمبے بالینیز پاوکون کلینڈر کے آغاز کا دن بھی ہے۔
ہندو مصنف لوچھن سنگھ بخشی کے مطابق بسنت پنچمی ہندووں کا تہوار ہے جو کچھ انڈین مسلمان صوفیا کی جانب سے 12 صدی عیسوی میں عظیم صوفی بزرگ حضرت نظام الدین اولیا کی دلی میں موجود قبر کی نشاندہی کے لیے منایا گیا اور تب سے یہ چشتی سلسلہ میں چلا آرہا ہے۔ انڈیا میں مقامی صوفی روایات کے مطابق شاعر حضرت امیر خسرو نے ایک ہندو عورت کو بسنت کے موقع پر پیلے لباس میں ملبوس پیلے پھول لیے کر جاتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے اس طریقے کو اپنا لیا اور تب سے یہ انڈیا میں سلسلہ چشتیہ میں چلا آرہا ہے۔
سکھ سلطنت کے بانی مہاراجہ رنجیت سنگھ نے انسویں صدی 1825 عیسوی میں بسنت میلہ کی باقاعدہ بنیاد رکھی  اور گردواروں میں  اس کو ایک سوشل ایونٹ یا میلہ کے طور پر منانے کی تلقین کی۔ اور اس کے لیے اس نے سب سے پہلے امرتسر میں موجود ہرمندریر مندر میں اس وقت کے 2000 روپے دیے تا کہ اس میلہ کے موقع پر لوگوں میں مفت کھانا تقسیم کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ اس کے دور میں اس میلہ کے موقع پر صوفیا کرام کے مزاروں پر میلوں کا انعقاد اور پنگ بازی کے سالانہ ایونٹ کی بنیاد رکھی گئی۔ راجہ رنجیت سنگھ اور اس کی بیوی رانی موران بسنت والے دن پیلے رنگ کے کپڑے پہنتے اور پنگ بازی کرتے۔ اس طرح بسنت میلہ پر پنگ بازی پنجاب کا ایک پنجابی تہوار بن گیا جس کا مرکز لاھور تھا۔ درحقیقت مہاراجہ رنجیت سنگھ نے بسنت میلہ پر لاھور میں ایک دربار بھی منعقد کیا جو کہ دس دن تک جاری رہا جس میں فوجی پیلے رنگ کے کپڑے پہن کر تلواروں سے اپنی فوجی مہارت کے کرتب دکھاتے۔ اس تہوار کے موقع پر عورتیں مٹھائیاں بانڈھتی، جھولہ جھولتی، گانے گاتیں اور گھروں کو پیلے رنگ کے پھولوں سے سجاتیں۔ انڈیا میں ملوا پنجاب میں لوگ اجتماعی طور پر اکھٹے ہوتے ہیں اور پنگ بازی کرتے ہیں۔ انڈیا ہی میں بانساری اور گودی جو ضلع ڈھوری میں واقع ہیں ان کے بھگوان شوا کے مندر میں جو میلہ منعقد کیا جاتا ہے اس میلہ کے موقع پر پنگ بازی کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ میلے میں جھولے لگائے جاتے ہیں اور کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔
کیونکہ پاکستان اور ہندوستان کی تاریخ مشترک ہے اس لیے یہ بسنت میلہ پاکستان میں بھی پاکستان بننے کے بعد سے حکومتی سرپرستی میں منایا جاتا رہا ہے۔ پاکستان میں پچھلے چند سالوں سے پنجاب حکومت کی جانب سے اس تہوار پر پابندی عائد کی دی گئی ہے۔ کیونکہ اس تہوار کے موقع پر پنگ بازی کے لیے جو ڈور استعمال کی جاتی ہے وہ بہت سی قیمتی جانیں لیے چکی ہے۔ 2014 میں روزنامہ نوائے وقت پاکستان میں ایک آرٹیکل چھپا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ تہوار آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مذاق اڑانے کے لیے شروع کیا گیا تھا اس لیے ہمیں یہ زیب نہیں دیتا کہ اس کو منایا جائے۔
لیکن افسوس تو یہ ہے کہ اس تہوار کو اس لیے تو بند کردیا گیا ہے کہ اس کے موقع پر کیمیکل سے بنی ڈور سے لوگوں کی جان جاتی ہے اور قوم اربوں روپے ہوا میں اڑا دیتی ہے۔ مگر اس لیے بند نہیں کیا گیا کہ یہ ایک ہندووں کا تہوار ہے اور جو ہندو اور سکھ اپنے دیوی دیوتاوں کو خوش کرنے کے لیے مناتے ہیں اور ہم نے بحثیت مسلمان اس کو ایک کلچرل فیسٹیول اور جشن بہاراں کا نام دے کر اپنا لیا ہو ا ہے۔ اس موقع پر چھتوں پر چڑ کر ڈھول اور گانے اونچی آواز میں لگا کر جہاں نہ صرف بہت سی جانوں کے زیا اور اربوں روپے کے نقصان کیا جاتا ہے۔ وہاں لڑکیوں کو چھتوں پر چڑھا کر ان سے ڈانس کروا کر بغیرتی اور بے شرمی کو عام کیا جاتا ہے۔ اور یہ ساری چیزیں ہماری اسلامی روایات سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو کوئی جن لوگوں کی تلقید کرتا ہے وہ انہی میں سے ہے۔
بلاگر: ملک عثمان - شرقپور ڈاٹ کام
سوشل میڈیا پر شیئر کریں یا اپنے کمنٹ پوسٹ کریں

اس قلم کار کے پوسٹ کیے ہوئے دوسرے بلاگز / کالمز
ویلنٹائن ڈے کیا ہے۔
11/02/2018  (6 سال پہلے)   1566
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

سرفس ویب، ڈیپ ویب اور ڈارک ویب کیا ہیں۔
29/01/2018  (6 سال پہلے)   2052
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
21/01/2018  (6 سال پہلے)   1075
کیٹیگری : سپورٹس اور گیمنگ    قلم کار : ایڈمن

حضرت حافظ محمد اسحٰق قادری رحمتہ اللہ علیہ
15/01/2018  (6 سال پہلے)   1608
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

وقار انبالوی ایک شاعر، افسانہ نگار اور صحافی
11/01/2018  (6 سال پہلے)   2933
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

حضرت سید بابا گلاب شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ
10/01/2018  (6 سال پہلے)   2156
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

جامعہ دارالمبلغین حضرت میاں صاحب
11/12/2017  (7 سال پہلے)   1679
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ناموس رسالت اور ہمارا ایمان
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1508
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں شیر محمد شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1588
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ٍصحافتی اقتدار اور ہماری ذمہ داریاں
12/09/2017  (7 سال پہلے)   5336
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پوسٹ آفس (ڈاکخانہ) شرقپور شریف
29/03/2017  (7 سال پہلے)   2434
کیٹیگری : دیگر    قلم کار : ایڈمن

ہمارا معاشرہ اور کمیونٹی سروس
24/03/2017  (7 سال پہلے)   1747
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

حاجی ظہیر نیاز بیگی تحریک پاکستان گولڈ میڈلسٹ
19/03/2017  (7 سال پہلے)   2066
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

جامعہ حضرت میاں صاحب قدس سرہٰ العزیز
16/03/2017  (7 سال پہلے)   1910
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

آپ بیتی
15/03/2017  (7 سال پہلے)   2049
کیٹیگری : سیاحت اور سفر    قلم کار : ایڈمن

جامعہ مسجد ٹاہلی والی
13/03/2017  (7 سال پہلے)   1956
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابوریحان محمد ابن احمد البیرونی
11/03/2017  (7 سال پہلے)   2546
کیٹیگری : سائنس    قلم کار : ایڈمن

حضرت سیدنا سلمان الفارسی رضی اللّٰہ عنہ
02/03/2017  (7 سال پہلے)   1961
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

انٹرنیٹ کی دنیا
01/03/2017  (7 سال پہلے)   1811
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
28/02/2017  (7 سال پہلے)   2027
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابرہہ کی خانہ کعبہ پر لشکر کشی
27/02/2017  (7 سال پہلے)   2904
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

خطہ ناز آفریں - شرقپور
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1728
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پاکستان میں صحافت اور اس کا معیار
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1703
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

امرودوں کا شہر شرقپور
11/02/2017  (7 سال پہلے)   4249
کیٹیگری : خوراک اور صحت    قلم کار : ایڈمن

دنیا کا عظیم فاتح کون ؟
30/01/2017  (7 سال پہلے)   1590
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4289
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں غلام اللہ ثانی لا ثانی رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4434
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تبدیلی کیسے ممکن ہے ؟
06/10/2016  (8 سال پہلے)   1614
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

شرقپور کی پبلک لائبریری اور سیاسی وعدے
26/09/2016  (8 سال پہلے)   1931
کیٹیگری : تعلیم    قلم کار : ایڈمن

شرقپور میں جماعت حضرت دواد بندگی کرمانی شیرگڑھی
17/08/2016  (8 سال پہلے)   4450
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تحریک آزادی پاکستان اورشرقپور
14/08/2016  (8 سال پہلے)   2498
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

اپنا بلاگ / کالم پوسٹ کریں

اسی کیٹیگری میں دوسرے بلاگز / کالمز


اپنے اشتہارات دینے کیلے رابطہ کریں