آپ بیتی

15/03/2017  (7 سال پہلے)   2191    کیٹیگری : سیاحت اور سفر    قلم کار : ایڈمن
یہ ایک سچا واقعہ ہے اور یہ کوئی غالبا اپریل 2007 کی بات ہے مجھ سے ایک یورپین جس کا تعلق چیک رپیبلک سے ہے نے اسلام کے بارے میں کچھ سوالات پوچھے اور میرا اس کے ساتھ مقالہ ہوا تھا جو کچھ یوں تھا۔
اس سے پہلے کہ میں ان سوالات و جوابات کا ذکر کروں میں آپ کو یہ بتاتا چلوں کہ اس یورپین کے ساتھ مجھے 5 سال کام کرنے کا تجربہ ہوا ہے اور وہ کوئی عام انسان نہیں ہے نہایت ذہین انسان ہے جس کو آپ ادھر ادھر کی باتوں سے مائل نہں کرسکتے۔ اس نے آبدوز انجینرنگ میں ماسٹرز کیا ہوا ہے اس کے علاوہ اسے چیک، رشین، جرمن، فرنچ زبانیں بھی آتیں ہیں اور تھوڑی بہت وہ عربی بھی سمجھ لیتا ہے۔ آپ اس سے دنیا کے کسی بھی ٹاپک پر بات کرلیں حتی کے پاکستان اور انڈیا کی سیاست کے بارے میں اس کا علم بے حد وسیع ہے۔
اس نے مجھ سے کچھ سوالات پوچھے تھے اور میں نے ان کے جوابات دیے تھے۔ ہوسکتا ہے آپ میرے جوابات سے اختلافات کریں مگر میں نے اس وقت اپنے کم علم کے مطابق جو جو ابات دیے تھے وہ درج ذیل تھے۔ اور میں یہ آپ کے ساتھ اس لیے شیئر کررہا ہوں کہ یہ ایک دلچسپ مقالہ تھا۔
 
آپ لوگ مسلمان سور کا گوشت کیوں نہیں کھاتے، محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کیوں کھانے سے منع کیا؟
میرا جواب یہ تھا اس کی کئی وجہ ہیں جن میں اخلاقی اور سائنسی بھی ہیں۔ سب سے پہلے سائنسی وجہ یہ ہے کہ سور ایک ایسا جانور ہے جب وہ پیشاب کرتا ہے تو اس کے جسم میں سے یورین تقریبا 96 فیصد خارج نہیں ہوتی بلکہ وہ اس کے خون میں شامل رہتی ہے اس وجہ سے جب آپ اس جانور کو کاٹتے ہیں تو خلیج بشمول سعودی عرب کے ممالک جہاں نہایت گرمی ہوتی ہے اتنے گرم موسم میں اس جانور کا گوشت ایک گھنٹے کے اندر زہریلا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور وہ کھانے کے قابل نہیں رہتا۔
تو اس نے فورا جواب دیا کہ مان لیا یہ بات سچ ہے مگر جب محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے روکا تھا تو اس وقت جدید ٹیکنالوجی نہیں تھی آج کل تو ڈیپ فریزر آگئے ہیں آپ اس کو فورا فریز کرلیں؟
تو میں نے اسے کہا کہ سائنس کے مطابق آپ چاہے سور کے گوشت کو فریز کرلیں اور اس کے بعد بھی آپ اس کو 100 ڈگری ٹمریچر پر پکائیں تو اس کا جراثومہ پھر بھی نہیں مرتا۔  اور یہی وجہ ہے کہ اس کا گوشت کئی قسم کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ یہ تو سائنسی وجہ تھی اب اخلاقی وجہ یہ ہے کہ سور دنیا میں واحد ایسا گندا جانور ہے جو اپنا پاخانہ خود کھاتا ہے۔ اور یہ اس حد تک بے غیرت ہے کہ اگر اس کی مادہ پر کوئی دوسرا سور سیکس کے لئے حملہ کرے تو یہ احتجاج نہیں کرتا اور یہی وجہ ہے کہ آج یورپ میں بے حیائی اتنی بڑھتی جارہی ہے اور یہ بات بھی سائنس سے  تصدیق شدہ ہے کہ آپ جس جانور کا گوشت کھاتے ہیں کسی حد تک آپ میں اس کے خصلتیں آجاتی ہیں۔ اور ایک بار ایک عراقی نے مجھے یہ بات بتائی تھی کہ عراقی لوگ خاص طور پر بغداد میں رہنے والے سال میں کم از کم ایک بار اونٹ کا گوشت ضرور کھاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ اونٹ کا گوشت کھانے سے انسان میں غیرہ (غیرت) آتی ہے۔ کیونکہ جب اونٹ اپنی مادہ کے ساتھ سیکس کررہا ہو اور آپ اس کے پاس کھڑے ہو کر دیکھ رہے ہیں تو اونٹ آپ پر حملہ بھی کرسکتا ہے۔ اس لیے عرب لوگ اس کو اور اس کی مادہ اونٹنی کو صحرا میں چھوڑ آتے ہیں اور جب وہ فارغ ہو جاتے ہیں تو پھر واپس لیے آتے ہیں۔
اور پھر میں نے اس سے یہ بھی کہا تھا کہ تمہاری اپنی الہامی کتاب بایبل میں بھی کئی جگہ سور کو کھانے سے منع کیا گیا ہے۔ اس پر وہ خاموش ہو گیا۔
 
دوسرا سوال اس نے مجھ سے یہ پوچھا تھا کہ جب آپ کا ماننا ہے کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے تو پھر عبادت کے لیے مسجد جاننا کیوں ضروری ہے آپ گھر میں بھی نماز پڑھ سکتے ہیں۔؟
میرا جواب یہ تھا کہ اسلام ایک دین فطرت ہے جس میں زندگی کے ہر پہلو کو مدنظر رکھا گیا ہے حتی کہ انسانوں کے علاوہ جانوروں کے حقوق کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔ اور انسانوں میں ایک اچھا معاشرہ تب ہی بنتا ہے جب آپ ایک دوسرے کے دکھ درد، خوشی غمی میں شریک ہوں۔ مسجد میں باجماعت نماز پڑھنے کے کئی فائدے ہیں ایک تو اس وقت امیری غریبی کا فرق ختم ہو جاتا ہے، امیر اور غریب ایک ہی صف میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔ جیسا کہ حضرت اقبال نے فرمایا تھا
 
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز
بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئے
تیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے
 
جب امیر اور غریب ایک صف میں کھڑے ہوتے ہیں تو امیروں میں بھی عاجزی آتی ہے اور ان کا تکبر ختم ہو جاتا ہے۔ دوسرا اس سے آپ روزانہ پانچ مرتبہ ایک دوسرے کو ملتے ہیں ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے حالات کے بارے میں جانتے ہیں اور آپ ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں شریک ہوتے ہیں اس چیز کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس سے ایک پہلو ڈسپلن کا بھی نکلتا ہے کہ آپ وقت کی پابندی کے عادی ہو جاتے ہیں اور جب لائنیں بنا کر کھڑے ہوتے ہیں تو آپ میں ڈسپلن آتا ہے۔ اور جب آپ دن میں پانچ مرتبہ نماز پڑھتے ہیں تو عبادت کے علاوہ یہ ایک خود بہت بڑی ورزش ہے آپ جس طرح پانچ مرتبہ وضو کرتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اس سے آپ میڈیکل سائنس کے مطابق بہت سے بیماریوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ جب آپ اجتماعی عبادت کرتے ہیں تو آپ دوسرں کو بھی اس چیز کی ترغیب دیتے ہیں دیکھنے والے آپ کو دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں۔
تو اس کا جواب یہ تھا کہ ہاں یہ بات تو سچ ہے اس لیے آج یورپ میں ہم نے سائنس میں تو ترقی کرلی مگر ہم لوگ معاشرتی طور پر اکیلے ہو گئے ہیں حتی کے ہمیں تو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ہمارے پڑوس میں کون رہ رہا ہے۔
 
ملک عثمان - شرقپور ڈاٹ کام
 
سوشل میڈیا پر شیئر کریں یا اپنے کمنٹ پوسٹ کریں

اس قلم کار کے پوسٹ کیے ہوئے دوسرے بلاگز / کالمز
ویلنٹائن ڈے کیا ہے۔
11/02/2018  (6 سال پہلے)   1714
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

بسنت میلہ (کائیٹ فیسٹیول) اور ہماری روایات
04/02/2018  (6 سال پہلے)   1758
کیٹیگری : فن اور ثقافت    قلم کار : ایڈمن

سرفس ویب، ڈیپ ویب اور ڈارک ویب کیا ہیں۔
29/01/2018  (6 سال پہلے)   2285
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
21/01/2018  (6 سال پہلے)   1212
کیٹیگری : سپورٹس اور گیمنگ    قلم کار : ایڈمن

حضرت حافظ محمد اسحٰق قادری رحمتہ اللہ علیہ
15/01/2018  (6 سال پہلے)   1759
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

وقار انبالوی ایک شاعر، افسانہ نگار اور صحافی
11/01/2018  (6 سال پہلے)   3146
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

جامعہ دارالمبلغین حضرت میاں صاحب
11/12/2017  (7 سال پہلے)   1824
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ناموس رسالت اور ہمارا ایمان
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1649
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں شیر محمد شیرربانی رحمتہ اللہ علیہ
21/11/2017  (7 سال پہلے)   1732
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

بارکوڈز کیا ہیں اور یہ کیسے کام کرتے ہیں۔
30/10/2017  (7 سال پہلے)   1768
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

ٍصحافتی اقتدار اور ہماری ذمہ داریاں
12/09/2017  (7 سال پہلے)   5488
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پوسٹ آفس (ڈاکخانہ) شرقپور شریف
29/03/2017  (7 سال پہلے)   2636
کیٹیگری : دیگر    قلم کار : ایڈمن

ہمارا معاشرہ اور کمیونٹی سروس
24/03/2017  (7 سال پہلے)   1885
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

حاجی ظہیر نیاز بیگی تحریک پاکستان گولڈ میڈلسٹ
19/03/2017  (7 سال پہلے)   2213
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

جامعہ حضرت میاں صاحب قدس سرہٰ العزیز
16/03/2017  (7 سال پہلے)   2090
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

جامعہ مسجد ٹاہلی والی
13/03/2017  (7 سال پہلے)   2102
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابوریحان محمد ابن احمد البیرونی
11/03/2017  (7 سال پہلے)   2691
کیٹیگری : سائنس    قلم کار : ایڈمن

حضرت سیدنا سلمان الفارسی رضی اللّٰہ عنہ
02/03/2017  (7 سال پہلے)   2103
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

انٹرنیٹ کی دنیا
01/03/2017  (7 سال پہلے)   1954
کیٹیگری : ٹیکنالوجی    قلم کار : ایڈمن

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
28/02/2017  (7 سال پہلے)   2178
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

ابرہہ کی خانہ کعبہ پر لشکر کشی
27/02/2017  (7 سال پہلے)   3066
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

خطہ ناز آفریں - شرقپور
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1886
کیٹیگری : تحریر    قلم کار : ایڈمن

پاکستان میں صحافت اور اس کا معیار
21/02/2017  (7 سال پہلے)   1849
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

امرودوں کا شہر شرقپور
11/02/2017  (7 سال پہلے)   4459
کیٹیگری : خوراک اور صحت    قلم کار : ایڈمن

دنیا کا عظیم فاتح کون ؟
30/01/2017  (7 سال پہلے)   1742
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں جمیل احمد شرقپوری رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4518
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

حضرت میاں غلام اللہ ثانی لا ثانی رحمتہ اللہ علیہ
15/10/2016  (8 سال پہلے)   4605
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تبدیلی کیسے ممکن ہے ؟
06/10/2016  (8 سال پہلے)   1754
کیٹیگری : سماجی اور سیاسی    قلم کار : ایڈمن

شرقپور کی پبلک لائبریری اور سیاسی وعدے
26/09/2016  (8 سال پہلے)   2077
کیٹیگری : تعلیم    قلم کار : ایڈمن

شرقپور میں جماعت حضرت دواد بندگی کرمانی شیرگڑھی
17/08/2016  (8 سال پہلے)   4755
کیٹیگری : مذہب    قلم کار : ایڈمن

تحریک آزادی پاکستان اورشرقپور
14/08/2016  (8 سال پہلے)   2653
کیٹیگری : تاریخ    قلم کار : ایڈمن

اپنا بلاگ / کالم پوسٹ کریں

اسی کیٹیگری میں دوسرے بلاگز / کالمز


اپنے اشتہارات دینے کیلے رابطہ کریں