آپ اگر روزانہ انٹرنیٹ کو استعمال کرتے ہیں اور مختلف ویب سائیٹ پر وزٹ کرتے ہیں، مثال کے طور پر آپ آن لائن خبریں پڑھتے ہیں، ویڈیوز دیکھتے ہیں یا سوشل میڈیا ویب سائیٹز پر دوستوں سے ملاقات کرتے ہیں۔ لیکن شاید آپ نے یہ کھبی نہیں سوچا ہو گا کہ جس انٹرنیٹ، براوزر یا ویب سائیٹز کو آپ روزانہ استعمال کررہے ہوتے ہیں یہ سب کام کسیے کرتے ہیں۔ کیسے کمپیوٹر کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کیا پیغام بھیج رہے ہیں اور کس کو بھیج رہے ہیں یا پھر آپ کون سی ویب سائیٹ کھولنا چاہ رہے ہیں۔ آپ کا یہ پیغام انگریزی زبان کے علاوہ اردو اور عربی یا کسی بھی دوسری زبان میں بھی ہو سکتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کے کمپیوٹر کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ آپ نے کیا پیغام بھیجا یا پھر آپ نے کس ویب سائیٹ کو کھولنے کے لیے درخواست کی اور وہ ویب سائیٹ دنیا میں موجود کروڑوں اربوں ویب ویب سائیٹز میں تلاش ہو کر کیسے آپ کے سامنے آگئی۔
اس کے لیے سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ آخر ویب سائیٹ ہے کیا۔
ویب سائیٹ
ایک ویب سائیٹ صفحات کا ایسا مجموعہ ہے جو عام طور پر مختلف طریقوں کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے یا لنک ہوتے ہیں۔ آسان الفاظ میں آپ اس کو ایک کتاب یا میگزین کہہ لیں جو صفحات کا ایک مجعوعہ ہے۔ لیکن اس کتاب کو آپ چھو نہیں سکتے۔
ویب پیج
جیسا کہ میں اوپر ذکر کیا کہ ایک ویب سائیٹ صفحات کا مجموعہ ہوتی ہے۔ تو ویب سائیٹ کے صفحہ کو ویب پیج یا پھر صرف پیج بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک قسم کی ڈاکومنٹ (دستاویز) ہوتی ہے جو کسی بھی براوزر مثلا مائکروسافٹ انٹرنیٹ ایکسپلورر، ایج، گوگل کروم، اپیل سفاری یا فائیر فاکس وغیرہ کے اندر کھولتی ہے۔
ویب براوزر
اب یہ سوال جنم لیتا ہے کہ یہ ویب برواز کیا ہے ؟ ویب براوزر یا جس کو آپ صرف براوزر بھی کہتے ہیں ایک سافٹ ویر یا پروگرام ہوتا ہے۔ جو انٹرنیٹ کے اوپر کسی بھی ویب سائیٹ کو تلاش کرنے، کھولنے یا معلومات کے حصول کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ سافٹ ویر یا پروگرام مختلف کمپنیز کے بنے ہوئے ہیں جیسے کہ مائکروسافٹ کے انٹرنیٹ ایکسپلورر یا ایج، گوگل کا کروم، اپیل کا سفاری، موزیلا کا فائر فاکس اسی طرح اوپرا، میکستھان وغیرہ۔
اب شاید آپ کے ذہن میں یہ سوال نے جنم لیا ہو کہ آخر ویب براوزر کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ ہم نے کونسی ویب سائیٹ کو کھولنے کے لیے درخواست کی ہے یا ہم انٹرنیٹ پر کیا کھولنا چاہ رہے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر میں شرقپور ڈاٹ کام ویب سائیٹ یا گوگل ڈاٹ کام ویب سائیٹ ٹائپ کر کے اس کو تلاش کرتا ہوں تو انٹرنیٹ براوزر فورا ہی دنیا میں موجود کروڑوں، اربوں کی تعداد میں موجود ویب سائیٹز میں سے میری درخواست شدہ ویب سائیٹ کو کھول دیتا ہے۔ اس کو آسان زبان میں سمجھنے کے لیے یوں سمجھ لیں جس طرح آپ ڈاک کے زریعے اپنا خط پوسٹ کرتے ہیں اور اس خط کے اوپر ایک پتہ لکھا ہوتا ہے جس کی وجہ سے ڈاکیے کو پتہ چلتا ہے کہ خط کو کہاں پہچانا ہے۔ اگر اس کے اوپر پتہ موجود نہ ہو تو یہ خط کہیں بھی نہیں پہنچے گا۔ اسی طرح ہر ویب سائیٹ کا ایک پتہ یا ایڈریس ہوتا ہے۔ جس کی بنیاد پر یہ ویب براوزر اس ویب سائیٹ کو کھولنے کے لیے اس ویب سرور کو درخواست بھیجتا ہے۔ لیکن ایک بات ذہن نشین کرلیں کمپیوٹر ایک مشین یا الیکٹرانک ڈیوائس ہے اور مشین انسانی زبان نہیں سمجھتی مشین صرف زیرو اور ون 01 کی زبان سمجھتی ہے۔ مثال کے طور پر جس طرح آپ گھر میں کسی بلب کو روشن کرنے کے لیے سوئچ دباتے ہیں تو آپ اس کو آن کرتے ہیں یا ون 1 کی پوزیشن پر لاتے ہیں اور جب آپ اس کو بند کرتے ہیں تو زیرو 0 کی پوزیشن پر لاتے ہیں آپ اس کو آن آف یا دوسرے الفاظ میں 01 کی پوزیشن پر لیے کر آرہے ہوتے ہیں۔ اس طرح کمپیوٹر بھی صرف یہی زبان سمجھتا ہے۔ کیسے ؟ کیسے اس کو پتہ چلتا ہے کہ ہم نے کی بورڈ سے کون سی کی کو دبایا ہے ہم نے اے دبایا یا بی یا پھر ا یا ب یا پھر 1 یا 9۔
امریکن سٹینڈرڈ کوڈ فار انفارمیشن انٹرچینج-(ASCII)
امریکی معیاری کوڈ برائے تبادلہ معلومات
آپ کے کی پیڈ کے اوپر موجود ہر کی کے پیچھے ایک کوڈ ہوتا ہے جسے آسکی کوڈ کہا جاتا ہے مثال کے طور پر اگر آپ کی بورڈ سے کیپٹل اے ٹائپ کرتے ہیں تو اس کا کوڈ 65 ہے اسی طرح چھوٹے یا سمال ا ے کا کوڈ 97 ہے اور 0 کا کوڈ 48 اور 9 کا 57 ہے۔ جب آپ کی بورڈ پر موجود اس کی یا کوڈ کو ہٹ کرتے ہیں تو کمپیوٹر اس کوڈ کو مشین لینگویج جو کہ 01 ہے میں کنورٹ یا تبدیل کرتا ہے یہ سارا پراسس ملی سیکنڈ سے بھی کم عرصے میں ہوتا ہے اس طرح کمپیوٹر کو سمجھ آتی ہے کہ آپ اس سے کیا کہنا چاہ رہے ہیں۔
بالکل اسی طرح انٹرنیٹ پر موجود ہر ویب سائیٹ کے پیچھے ایک آئی پی ایڈریس ہوتا ہے مثال کے طور پر 198.168.54.3 کسی بھی ویب سائیٹ کو کھولنے کے دو طریقے ہیں یا تو میں اس کا نام انگلش میں ٹائپ کردوں جیسے
(www.Sharaqpur.com)
یا پھر اس کا آئی پی ایڈریس ٹائپ کردوں۔ کیونکہ ہر وبب سائیٹ کا آئی پی ایڈریس یاد رکھنا تقریبا ناممکن ہے اس لیے ویب سائیٹ کو انسانی زبان جیسے انگلش میں نام دیے گئے ہیں مگر اس کی بیک گراونڈ میں براوزر اس کے آئی پی آیڈریس کے زریعے ہی اس کو تلاش کرتا ہے۔
آئی پی ایڈریس
آئی پی ایڈریس ایک انٹرنیٹ پروٹوکول ایڈریس ہے. اس کا مطلب ہے کہ ایک ایسا انٹرنیٹ پروٹوکول جو انٹرنیٹ کے اوپر آپ کی مختلف سرگرمیوں کے لیے قواعد و ضوابط کو وضع کرتا ہے۔
ایک آئی پی ایڈریس ایک کمپیوٹر (یا دیگر ڈیجیٹل آلہ) کو انٹرنیٹ کے ذریعے کسی بھی دوسرے کمپیوٹر یا آلہ کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دینے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایک آئی پی ایڈریس انٹرنیٹ سے منسلک اربوں کھربوں دوسری ڈیوائسز میں سے آپ کی ڈیوائس یا کمپیوٹر کی بالکل صیح لوکیشن کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگر آپ آئی ایڈریس کو بریک ڈاون کریں تو یہ دنیا میں موجود کسی بھی جگہ کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس لیے آپ نے اکثر ٹی وی پر خبروں میں سنا یا پڑھا ہوگا کہ پولیس نے آئی پی ایڈریس کے زریعے کسی مجرم کو تلاش کرکے پکڑ لیا کیونکہ آئی پی ایڈریس اس کی لوکیشن یا جگہ کی نشاندہی کردیتا ہے کہ وہ کہاں سے بیٹھ کر کمپیوٹر یا کسی دوسری ڈیوائس کو استعمال کررہا ہے۔
ویب سرور
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی ویب سائیٹ انٹرنیٹ کے اوپر دیکھی جاسکے تو اس کے لیے اس ویب سائیٹ اور اس کے صفحات کو کسی ایسے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈیسک میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے جو انٹرنیٹ سے منسلک ہو۔ جی ہاں ویب سرور بنیادی طور پر ایک کمپیوٹر ہی ہوتا ہے جس کو ایک بلکل منفرد آئی پی ایڈریس دیا گیا ہوتا ہے اور اس آئی پی ایڈریس کے زریعے یہ انٹرنیٹ سے منسلک ہوتا ہے۔ جب آپ براوزر کے اندر کسی ویب سائیٹ کا نام ٹائپ کرتے ہیں تو اس ویب سائیٹ کا آئی پی ایڈریس اس ویب سرور کو دنیا میں لوکیٹ کرتا ہے اور اس کی ہارڈ ڈسک میں موجود اس ویب سائیٹ کو صفحات کو بروازر میں دیکھاتا ہے۔ ایک ویب سرور کے اوپر ہزاروں لاکھوں ویب سائیٹ بھی ہو سکتی ہیں جو اس کی ہارڈ ڈسک کے اندر ہوں اور ہر ویب سائیٹ کو ایک مختلف آئی پی ایڈریس دیا گیا ہوتا ہے۔
سرچ انجن
ایک ویب سائیٹ جو آپ کو انٹرنیٹ کے اوپر دوسری ویب سائیٹز یا انٹرنیٹ صفحات کو تلاش کرنے میں مدد دیتی ہے۔ مثال کے طور پر گوگل، یاھو، بنگ یا بیدو وغیرہ۔
ویب ایڈریس
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جب آپ براوزر میں کسی ویب سائیٹ کا ایڈریس لکھتے ہیں تو اس کا ایڈریس کچھ یوں ہوتا ہے۔
http://www.Sharaqpur.com
آپ براوز کے اندر جس جگہ کسی ویب سائیٹ کو کھولنے کے لیے اس کا ایڈریس ٹائپ کررہے ہوتے ہیں اس کو یو آر ایل
URL (Universal Resource Locator)
کہتے ہیں۔
اگر آپ کسی ویب سائیٹ کے ایڈریس پر غور کریں تو آپ کے ذہن میں یہ سوال جنم لیے گا کہ یہ ویب سائیٹ کے شروع میں ایچ ٹی ٹی پی کیا ہے اور یہ ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو اور یہ ڈاٹ کام کیا ہے ؟
HTTP
ایچ ٹی ٹی پی ، ہایپر ٹیکسٹ ٹرانسفر پروٹوکول کا مخفف ہے. یہ ورلڈ وائڈ ویب (انٹرنیٹ کا ایسا جال جو پوری دنیا پر پھیلا ہوا ہے) کی طرف سے استعمال ہونے والا بنیادی پروٹوکول ہے یہ پروٹوکول اس بات کی تعریف کرتا ہے کہ انٹرنیٹ پر پیغامات کو فارمیٹ کیسے کیا جائے گا اور ان کو بھیجا کیسے جائے گا۔ اور اس کے جواب میں ویب سرورز اور براؤزر کیسے جواب دیں گے۔ آپ جو انفارمیشن یا معلومات بھیجتے ہیں ان میں تصاویر، متن (ٹیکسٹ)، ویڈیوز، موسیقی (آڈیوز)، گرافک یا دوسری کسی بھی قسم کی دستاویزات یا معلومات ہوسکتی ہیں۔ ان ساری معلومات کو ٹرانسفر کرنے کے لیے یہ پروٹوکول استعمال ہوتا ہے۔
بعض اوقات آپ نے دیکھا ہوگا کہ اس ایچ ٹی ٹی پی پروٹوکول کے علاوہ ایچ ٹی ٹی پی ایس بھی استعمال ہوتا ہے اس کے آخر میں ایس لگا ہوتا ہے اس کا کیا مطلب ہے۔ ؟
HTTPS
ہایپر ٹیکسٹ ٹرانسفر پروٹوکول سکیور (محفوظ)۔ جی ہاں ایس کا مطلب ہے کہ یہ ویب سائیٹ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ اگر آپ کسی بنک کی ویب سائیٹ دیکھیں جہاں آئن لائن اکاونٹ کی سہولت موجود ہو یا پھر کسی ای کامرس ویب سائیٹ جہاں سے آپ آن لائن اپنے کریڈٹ کارڈ یا دوسرے بنک کارڈ کے زریعے شاپنگ کرسکتے ہیں تو ایسی ویب سائیٹ یہ پروٹوکول استعمال کرتی ہیں۔ اس سے ویب سائیٹ ہیکر سے ممکمل طور پر محفوظ ہو جاتی ہے۔ اس کے زریعے آپ جو بھی معلومات بھیجتے ہیں یا وصول کرتے ہیں وہ مکمل طور پر انکرپٹ یا محفوظ ہوتی ہے۔ ان دو پروٹوکول کے علاوہ اور بھی پروٹوکول ہیں جن کا ذکر کرنا شاید ادھر ممکن نہ ہو۔
WWW
ورلڈ وائیڈ ویب - ایک ایسا جال جو پوری دنیا پر پھیلا ہوا ہے۔
ورلڈ وائیڈ ویب جس کے زریعے دستاویزات اور دیگر ویب کے وسائل، یونیفارم یا یونیورسل ریسورس لوکیٹر (یو آر ایل) کے زریعے پہنچائے جاتے ہیں یا انٹرنیٹ کے زریعے لنک کیے جاتے ہیں۔ ایک انگلش سائنسدان ٹم برنرس لی نے اسے 1989 میں ایجاد کیا تھا۔
.COM (Commercial)
کسی بھی ویب سائیٹ کے آخر میں ڈاٹ کام کا مطلب ہے کہ یہ ایک کمرشل مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی ویب سائیٹ ہے۔
اس طرح بہت سے ویب سائیٹ کے آخر میں اس طرح کی دوسری ایکسٹینشن ہوتی ہیں جو کہ درج ذیل ہو سکتی ہیں۔
.info - Used for informative purposes.
.edu - Used for Educational purposes.
aero – Used in the aviation industry.
.asia – Used in Asia.
.biz – Used by businesses.
.cat – Used for Catalan-language websites.
.com – Intended for use by commercial entities, but it is unrestricted.
.coop – Used by cooperatives.
.edu – Used by post-secondary educational institutions.
.gov – Used by United States government entities.
.info – Intended for use by “informative” websites, but it is unrestricted.
.int – Used by international, treaty-based organizations.
.jobs – Used by websites dealing with employment.
.mil – Used by the United States military.
.mobi – Used by websites optimized for access on mobile devices.
.museum – Used by museums.
.name – Used by individuals.
.net – Intended for network infrastructure use, but it is unrestricted.
.org – Intended for use by organizations, but it is unrestricted.
.pro – Used by licensed professionals, including those in the legal, accounting, and medical professions.
.tel – Used to store and publish contact information.
.travel – Used by entities in the travel industry.